Brailvi Books

نصاب المنطق
74 - 144
''قول'' کا لفظ آیا ہے اس سے مراد کلام ہے ۔
قضیہ کی اقسام:
قضیہ کی دو قسمیں ہیں:     ۱۔قضیہ حملیہ          ۲۔ قضیہ شرطیہ
۱۔ قضیہ حملیہ:
    قضیہ حملیہ کی دوطرح سے تعریف کی جاتی ہے :
    ۱۔'' ھِیَ مَا حُکِمَ فِیْھَا بِثُبُوْتِ شَیٍ لِشَیٍ أَوْ نَفْیِہٖ عَنْہُ''
قضیہ حملیہ وہ قضیہ ہے جس میں ایک شے کا ثبوت دوسری شے کیلئے یا ایک شے کی نفی دوسر ی شی سے کی جاتی ہے۔ جیسے
زَیْدٌ قَائِمٌ
زید کھڑاہے ا ور
زَیْدٌ لَیْسَ بِقَائِمٌ
زید کھڑا نہیں ہے۔
    ۲۔''ھِیَ مَا یَنْحَلُّ اِلیٰ مُفْرَدَیْنِ أَوْ اِلیٰ مُفْرَدٍ وَقَضْیَۃٍ''
یعنی وہ قضیہ جو دومفردوں یا ایک مفرد اور قضیہ کی طرف کھلے (تقسیم ہو) جیسے
اَلْحِمَارُ حَیَوَانٌ،زَیْدٌ أَبُوْہ، قَائِمٌ۔
قضیہ شرطیہ:
    قضیہ شرطیہ کی بھی دوطرح سے تعریف کی جاتی ہے۔
    ۱۔''ھِیَ لَمْ یَکُنِ الْحُکْمُ فِیْھَا بِثُبُوْتِ شَیْ لِشَیٍ أَوْنَفْیِہٖ عَنْہُ''
وہ قضیہ جس میں ایک چیز کو دوسری چیز کے لئے ثابت کرنے یا ایک چیز سے دوسری چیز کی نفی کرنے کاحکم نہ پایا جائے۔
    ۲۔''ھُوَ مَایَنْحَلُّ اِلیٰ قَضِیَّتَیْنِ''
وہ قضیہ جو دوقضیوں کی طرف کھلے(تقسیم) ہو۔ جیسے
اِنْ کَانَتِ الشَّمْسُ طَالِعَۃً فَالنَّھَارُ مَوْجُوْدٌ
اگر سورج موجود ہوگا تودن موجود
Flag Counter