نظریات تصوریہ اور تصدیقیہ کو حاصل کرنے کیلئے نظر وفکرکی ضرورت ہوتی ہے اورہر نظروفکر درست نہیں ہوتی بلکہ نظروفکر میں غلطی واقع ہوسکتی ہے۔ اور یہ غلطی انسان کو کہاں سے کہاں لے جاتی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بعض لوگوں کایہ نظریہ ہے کہ عالم قدیم ہے(یعنی ہمیشہ سے ہے) وہ یہ دلیل دیتے ہیں کہ عالم مُؤَثِّرسے مُسْتَغْنِی ہے(یعنی کوئی عالَم کو نہیں چلا رہابلکہ یہ نظام خود ہی چل رہا ہے) اور ہر وہ شی جو موثر سے مستغنی ہو وہ قدیم ہوتی ہے لہذا عالم قدیم ہے ۔ حالانکہ یہ نظریہ عقائدِ اسلام کے خلاف ہے کیونکہ عقائد اسلام کے مطابق عالم قدیم نہیں بلکہ حادث ہے۔(یعنی پہلے نہ تھا بعد میں موجود ہوا) اور اس کی دلیل یہ ہے کہ