وہ مفہوم جس کا صدق کثیر افرادپرفرض کرنا درست نہ ہو ۔جیسے: زید کہ اس کا صدق ایک خاص اور معین ذات پر ہوتا ہے کما سبق۔
زید کا مفہوم'' ذات زید ''پر دلالت کرتا ہے۔عمر و ،بکر وغیرہ پر نہیں۔لہذا زید کا مفہوم ایسا مفہوم ہوا جس میں اس کے علاوہ کوئی شریک نہیں۔
''ھُوَ مَا کَانَ أَخَصُّ تَحْتَ الأَعَمِّ''
یعنی ہروہ اخص جو اعم کے تحت آئے۔ جیسے: انسان۔
چونکہ انسان کے افراد حیوان کے افراد سے کم ہیں۔ لہذانسان اخص ہے یہ صرف انسانوں (زید، عمر ،بکروغیرہ) پر ہی بولا جاتاہے اور حیون اعم ہے کیونکہ یہ انسانوں کے علاوہ دیگر اشیاء (حمار، غنم، فرس وغیرہ) پر بھی بولا جاتاہے۔ لہذا انسان ایسا اخص ہوا جو اعم