__________________
ان دونوں قسم میں نسبت عُمُوْمُ خُصُوْصْ مِنْ وَجْہٍ ہے یعنی كہیں تو دَین پایا جاتا ہے مَظْلِمہ(ظلم) نہیں, جیسے: خریدی چیز كی قیمت,مزدور كی اُجرت ,عورت,كا مہر وغیرہا دُیُون كہ عقودِ جائزہ شرعیّہ (جائز شرعی قول وقرار) سے اس كے ذمہ لازم ہوئے اور اس نے اُن كی ادا میں كمی و تاخیرِ نا رَوانہ بَرْتی (بے جا تاخیر نہ كی) یہ حق العبد تو اس كی گردن پر ہے مگر كوئی ظلم نہیں ـ اور كہیں مظلمہ پایا جاتاہے دَین نہیں جیسے: كسی كو مارا, گالی دی ,بُرا كہا,غیبت كی كہ اس كی خبر اسے پہنچی ,یہ سب حُقُوق العبد و ظلم ہیں مگر كوئی دَین واجبُ الادا نہیں,(ان صورتوں میں تكلیف تو پہنچائی لیكن اس پر مال دینا لازم نہیں ہوا) اور كہیں دَین اور مظلمہ دونوں ہوتے ہیں جیسے: كسی كی مال چرایا,چھینا, لوٹا, رشوت,سود جُوئے میں لیا, یہ سب دُیُون بھی ہیں اور ظلم بھی ـ (فتاوی رضویہ ج 24,ص 459)