یاد رہے کہ فن منطق میں پچھلے سبق میں ذکر کی گئی چھ دلالتوں میں سے صرف دلالت لفظیہ وضعیہ ہی کا اعتبار ہے اور اسی سے بحث کی جاتی ہے کیونکہ استاذ کے سمجھانے اور طالب علم کے سمجھنے میں آسانی اسی سے ہے۔ جبکہ دلالت غیر لفظیہ کی اقسامِ ثلثہ لفظ ہی نہیں ، حالانکہ افادہ(غیر کو فائدہ پہنچانا) اور استفادہ(غیر سے فائدہ حاصل کرنا) لفظ سے ہوتا ہے اور دلالتِ لفظیہ کی دو قسمیں طبعیہ اور عقلیہ لفظ تو ہیں مگر ان سے بحث نہیں کی جاسکتی کیونکہ انسانی طبیعتیں اور عقلیں مختلف ہیں لہذا یہاں دلالت لفظیہ وضعیہ کی اقسام کو بیان کیا جاتا ہے ۔
اس کی تین اقسام ہیں: