مدینہ (۲) عاشقانِ رسول(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم)کاایک مدنی قافلہ سنتوں کی تربیت کی غرض سے اندورنِ سندھ گیا۔جب قافلے والے اس گاؤں میں پہنچے تو دیکھا کہ مسجد پر تالا پڑا ہواہے۔ لوگوں سے معلومات کرنے کے بعد جب اس مسجد کو کھولا گیا تو قافلے والے یہ دیکھ کر انتہائی غمگین ہوگئے کہ طویل عرصہ سے صفائی نہ ہونے کے سبب مسجد میں ہر طرف گردو غبار پھیلا ہوا ہے اوردیواروں پر مکڑی کے بڑے بڑے جالے نظر آرہے ہیں ۔ مدنی قافلے والوں نے وہاں کے لوگوں سے نہایت افسردہ لہجے میں پوچھا کہ ''مسجد کب سے بند ہے ؟''تو انہیں بتایا گیا کہ'' عرصہ دراز سے مسجد بند ہے کیونکہ لوگوں نے نماز پڑھنا ہی چھوڑ دیا،لہذا امام صاحب بھی یہاں سے چلے گئے اوراب لوگ دنیاداری میں مصروف ہیں چنانچہ نمازیوں کے نہ ہونے کی وجہ سے مسجد کو تالا لگا دیا گیاہے ۔'' جبکہ اس علاقے میں اکثر دکانوں پر گانے باجے اور فلمیں دکھانے کا سلسلہ سرِ عام جاری تھا۔