نصابِ مدنی قافلہ |
اسی طرح امام حسین رضی اللہ عنہ نے بھی راہِ خدا عزوجل میں سفر کیا اور کربلا کے میدان میں بھوک ، پیاس اور دشمنوں کے بہت بڑے گروہ کا سامنا کیا ، حتی کہ اسلام کی سربلندی کے لئے اپنی جان تک قربان کردی ۔ خود شہید ہوکر اسلام کا پرچم اونچا کرگئے اور ہمیں یہ سبق دے دیا کہ ''اسلام کی خدمت کے لئے راہ خدا عزوجل میں سفر کرنا پڑے گا۔''
صحابہ کرام علیہم الرضوان کی اکثریت ایسی تھی جنہوں نے سرکار مدینہ سے علمِ دین حاصل کیا پھراسے ساری دنیا میں پھیلانے کے لئے راہِ خدا عزوجل میں سفر اختیار کیا۔شاید یہی وجہ ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مزارات صرف مدینہ طیبہ ہی میں نہیں بلکہ دنیا کے متعدد مقامات پر بھی موجود ہیں۔ ان کے بعد تابعین ، تبع تابعین ، ائمہ عظام اور اولیائے کرام نے نیکی کی دعوت کو عام کرنے کے اس سلسلے کوجس آب وتاب کے ساتھ قائم رکھا، وہ واقفانِ تاریخ سے مخفی نہیں ۔ اسی طرح حضور سیدی غوثِ اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کے دامن ِ اقدس سے جو پاکباز لوگ وابستہ ہوئے انہوں نے دین ِ اسلام کے لئے بھر پور کوششیں کیں اوراعلی حضرت ،عظیم المرتبت ، الشاہ مولانا احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن اور آپ کے مریدین ومتوسلین نے بھی اس کام کا بیڑا اٹھایا اور اسلام کے پیغام کو دنیا میں عام کرنے کے لئے بھر پور جدوجہد کی ۔
انہی اکابرین ِ اسلام کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے مسلمانوں کی اصلاح کے لئے شب وروز کوشش کی اور ان کی کوششوں کا نتیجہ آج ''دعوتِ اسلامی'' کی عالمگیر تحریک کی