Brailvi Books

نصابِ مدنی قافلہ
2 - 197
میں بتا بھی دے تو مختلف حیلوں بہانوں سے اپنے فعل کو جائز قراردینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ رہے عقائد تو ان کا معاملہ سب سے زیادہ نازک ہے کہ ہماری اکثریت تشویش کی حد تک اپنے عقائد سے نابلد ہے جس کی وجہ سے ایسے کلمات بھی بک دیئے جاتے ہیں جنہیں علمائے کرام نے کفر قرار دیا ہے (کفریہ کلمات کی معلومات کے لئے امیر ِ اہلِ سنت مد ظلہ العالی کے رسالہ ''اٹھائیس کلماتِ کفر''کا مطالعہ فرمائیں)۔صرف اسی پر بس نہیں بلکہ گناہوں کا ایک سیلاب ہے جس میں مسلمان بہتے چلے جارہے ہيں ، جھوٹ، غیبت ،چغلی ، چوری ، قتل ، جواء، سود کا لین دین ، زناء ، امانت میں خیانت ، والدین کی نافرمانی ، مسلمانوں کو بلاوجہ شرعی اذیت دینا ، بغض وکینہ ، تکبر ، حسد ۔۔۔۔۔۔الغرض وہ کون سا گناہ ہے جس کا ارتکاب آج ہمارے معاشرے میں کثرت سے نہیں کیا جارہا ہے ؟
    ایک طرف تو اتنی پریشان کن صورتِ حال اور دوسری طرف اغیار ہیں جو مسلمانوں کو تباہ وبرباد کرنے کے لئے اپنے دن رات ایک کئے ہوئے ہيں حتی کہ اپنے تمام تروسائل بھی اس مقصد کی تکمیل کے لئے استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرتے ۔ عیسائی اور یہودی مِشْنِیْریزاورتحریکیں کس قدر تیزی سے اپنے باطل مذہب کے لیے کام کررہی ہیں اس کا اندازہ درج ِ ذیل واقعہ سے لگایا جاسکتا ہے ،۔۔۔۔۔۔
     '' ٹرین میں ایک اسلامی بھائی کی ملاقات ایک ایسے شخص سے ہوئی جو حليے سے انگریز لگ رہا تھا ۔جب اسلامی بھائی نے اس سے انگریزی زبان میں پوچھا کہ ''تمہارا پاکستان آنے کا کیا مقصد ے؟ '' تواس نے جواب دیا کہ'' میں اپنے مذہب (عیسائیت)کی تبلیغ کے لئے آیا ہوں ۔'' اسلامی بھائی نے پوچھا '' تمہاری مادری زبان کیا ہے ؟''اس نے جواب دیا ، ''سندھی۔'' یہ بتانے کے بعد اس نے بڑی روانی سے سندھی
Flag Counter