صلوا علی الحبیب صلی اللہ تعالٰی علٰی محمد
آج ساری دنیا میں مسلمانوں کی اکثریت شرعی احکام پر عمل کے معاملے میں بے حد غفلت وسستی کا شکار ہے ۔عبادات کو ہی لے لیجئے کہ نماز وروزہ وغیرہ کی ادائیگی میں جس طرح کوتاہی کی جاتی ہے اس کا اندازہ گنجان آباد مقام پر کسی بھی مسجدمیں نمازیوں کی تعداد کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے یا پھر دورانِ رمضان ''دن دہاڑے '' ہوٹلوں وغیرہ میں بلاعذر شرعی روزہ نہ رکھنے والے'' روزہ خوروں'' کی تعداد کو دیکھ کر،۔۔۔۔۔۔ اور جہاں تک معاملات مثلاً آپس میں خرید وفروخت ، نکاح وطلاق ، اجرت دے کر کوئی کام کروانے کا تعلق ہے تو علمِ دین سے محرومی کے باوجود کوئی بھی کام کرتے وقت عموماً اسکی شرعی حیثیت معلوم ہی نہیں کی جاتی کہ ہم جو کچھ کرنے جارہے ہیں وہ جائز ہے یا ناجائز؟ اور اگر کوئی خیرخواہی کرتے ہوئے اس کے ناجائز ہونے کے بارے