Brailvi Books

نصابِ مدنی قافلہ
10 - 197
آہ ! سارا گوٹھ ہی داڑھی منڈا
مدینہ (۸)    باب الاسلام سندھ کے ضلع دادو میں ۳۰ دن کا ایک مدنی قافلہ سفر پر تھا ۔ایک گوٹھ میں تین دن کے مدنی قافلہ کی ترکیب بنائی گئی ۔ جب قافلے والے ایک مسجد میں پہنچے توکسی مؤذن کے موجودنہ ہونے کی بناء پر خود ہی اذان دی ۔جب ْجماعت کا وقت ہوا تو چند نمازی مسجد میں آئے اور قافلے والوں کو کہاکہ آپ نماز پڑھائیں ۔ امیر قافلہ نے جواب دیا،'' امام صاحب کہاں ہیں؟ وہ ہی نماز پڑھائیں تو زیادہ بہتر ہے۔''لوگوں نے بتایا کہ ''یہاں مسجد میں نماز کی جماعت نہیں ہوتی بلکہ سب لوگ اپنی اپنی نماز پڑھتے ہیں ،کیونکہ پورے گوٹھ میں ایک بھی شخص ایسا نہیں ہے جو امام بن سکے جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس پورے گوٹھ میں کوئی شخص بھی ایسا نہیں جس کی سنت کے مطابق داڑھی شریف ہو۔''ملخصاً
افسوس ! نماز کے لئے کوئی بھی نہ آیا
مدینہ (۹)    ایک مدنی قافلہ کسی بہت بڑے گوٹھ میں پہنچا۔ اس گوٹھ میں ایک بہت بڑا بازارتھا جس میں تین سو سالہ پرانی تاریخی مسجد بھی تھی۔لیکن آہ ! مسجد کے آس پاس کی دکانوں میں سرِ عام(V.C.R)وی سی آر پر فلمیں دکھائی جارہی تھیں۔جب اذانِ ظہر ہوئی تو جماعت میں سوائے مؤذن اور قافلے والوں کے مسجد میں دوسراکوئی نمازی نہ تھا ۔ حتی کہ علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کے دوران جب لوگوں کو مسجد میں آنے کی دعوت دی گئی تو کوئی بھی مسجد میں آنے کے لئے تیا رنہ ہوا۔
مسجد تو بنادی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے 

من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا
Flag Counter