اللہ ربُّ العزت نے انسان کواس کے مقصد ِ حیات سے آگاہ کرنے اورنیکی کی دعوت کو عام کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً انبیاء و رسل علیہم السلام کو مبعوث فرمایا اورآخر میں اپنے پیارے محبوب ، دانائے غیوب منزّہ عنِ العیُوب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو ختمِ نبوت کا تاج پہنا کر اس سلسلہ کوختم فرمادیا۔ سرکارِ عالی وقار صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کے اس فریضہ کو انتہائی جانفشانی کے ساتھ انفرادی اوراجتماعی کوشش کے ذریعے بدرجہ اتم واکمل ادا فرمایا۔
اپنی ظاہری زندگی کے آخری ایام میں حجّۃ الوداع کے موقع پر جب 23 سال کی کوشش کا ثمرہ ، انسانوں کے تاحد نگاہ پھیلے ہوئے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر کی صورت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے تھا تودوران خطبہ لوگوں سے استفسار فرمایا :''اے لوگو! میں نے تم تک بحسن خوبی نیکی کی دعوت کو پہنچا دیا ہے یا نہیں؟''اس پر لوگ بے ساختہ پکاراٹھے :