Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
61 - 133
   اللہ عزوجل فرمائے گا:''ان سب کو
شَجَرَۃُالْبَلْوٰی
 (جنت میں ایک درخت کانام ہے) کے پاس لے جاؤ۔''وہ انہيں ایسے درخت کی طرف لے جائيں گے جس کی جڑ سونے کی اور پتے چاندی کے ہوں گے اور اس کا سایہ اتناوسیع ہوگاکہ ایک گھڑ سوار اس کے نیچے سو سال تک چلتارہے ،صبر کرنے والے اس کے سائے میں بیٹھ جائیں گے۔اللہ عزوجل یکے بعد دیگرے ہر مردوعورت پر تجلّی فرمائے گااوران سے اس طرح ارشاد فرمائے گا جیسے کوئی دوست اپنے دوست سے گفتگو کرتاہے:

    اے میرے صابربندو!مَیں نے تمہیں آزمائش میں اس لئے نہ ڈالا تھا کہ تم میرے نزدیک ذلیل تھے بلکہ اس لئے کہ تمہيں اپنی بارگاہ میں عزت دوں ، میں نے چاہاکہ دنیامیں تمہیں آزمائش میں ڈال کرتمہارے گناہوں کو مٹادوں اور جن درجات تک تم اپنے اعمال کے ذریعے نہیں پہنچ سکتے تھے (مصیبت میں مبتلاکرکے) تمہیں وہ بلند درجات عطاکردوں ،تم نے میری رضاکی خاطرصبر کیااور مجھ سے حیاکی اورمیرے فیصلے پر غصے کااظہار نہیں کیاتوآج مَیں تم سے حیا کرتے ہوئے نہ تمہارے لئے میزان رکھوں گااور نہ تمھارے نامہ اعمال کو کھولوں گا۔(قرآنِ کریم میں ہے :)
 اِنَّمَا یُوَفَّی الصّٰبِرُوۡنَ اَجْرَہُمۡ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۱۰﴾
 (پ۲۳،الزمر:۱۰)
ترجمہ کنزالایمان:صابروں ہی کوان کا ثواب بھرپوردیاجائے گابے گنتی۔ 

    لہذا میں تم سے حساب نہ لوں گا۔پھر اللہ عزوجل فقراء سے اس طرح ارشاد فرمائے گا :''اے میرے فقرا ء بندو!میں نے تمہیں فقر میں تمہاری عزت کم کرنے کے لئے مبتلانہ کیاتھااور نہ ہی میرے نزدیک دنیا(کے مال ودولت)کی کچھ اہمیت وعزت ہے اور میں نے یہ لکھ دیاہے کہ جو کوئی دنیاکی کسی چیز کامالک ہوا، مَیں اس سے اس
Flag Counter