Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
57 - 133
کہے گی تو اس کاہاتھ کاٹ دیاجائے گاجس پر وہ چلائے گی : ''ہائے! میری ہلاکت۔''

    اور میت کہے گی :''میرا کیا گناہ ہے ؟فرشتے کہیں گے :''تیرا  گناہ یہ ہے کہ تُونے مرنے سے پہلے ان کو (نوحہ کرنے سے)منع نہیں کیاتھا۔''پھر فرشتے اسے ایسی مار ماریں گے کہ اس کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تمام اعضاء بدن سے کٹ کر گر پڑیں گے اور جب بھی فرشتے اسے ایک ضرب لگائیں گے تو وہ اس زور سے چیخے گا کہ ساری مخلوق روپڑے گی اور وہ ہمیشہ چیختا چلاَّتارہے گااور سات مرتبہ ٹکڑے ٹکڑے کیاجائے گا،پھر اگر وہ اہلِ خیر سے ہوا تواللہ عزوجل اسے جنت میں بھیج دے گااوراگر اہلِ شر سے ہواتو جہنم میں ڈال دے گا۔

    پھر نوحہ کرنے والی کوآگ کانیزہ ،آگ کی زرہ اورآگ کی ڈھال دی جائے گی اور آگ کے جوتے پہنائے جائیں گے اور عذاب کے فرشتے اُسے کہیں گے: ''اے مَلْعُوْنَہ!چل! آج اپنے رب عزوجل سے جنگ کرجس طرح دنیا میں جنگ کیاکرتی تھی تاکہ تجھے معلوم ہو جائے کہ آج کے دن کون مغلوب ،ذلیل ،خائب وخاسر اور آگ میں ڈالاجائے گا؟''نوحه كرنے والی کہے گی :''ہائے! میری ہلاکت وبربادی!'' پھر اس کو اور جو اس کے ساتھ (نوحہ کرنے میں ) شریک تھے ،ان کواور جو اس کے اس فعل پر راضی تھے، ان سب کوجہنم کی طرف ہانکاجائے گااور اوندھے منہ گھسیٹ کرجہنم میں ڈال دیاجائے گا۔''

(۸)۔۔۔۔۔۔نبئ کریم، رء ُوف رحیم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے:''جس نے نوحه كے کلمات کہے اور وہ سات ہوئے تو وہ قیامت کے روز اس حال میں