نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں |
صبر کر ے توتیرے لئے جنت ہے ۔''اس نے عرض کی:''اللہ عزوجل کی قسم !جب میرے لئے جنت ہے تو مَیں آج کے بعد کبھی نہ روؤں گی ۔'' (پھرحضرتِ سیدناحسن بصری رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے ارشاد فرمایا:)اس زمانے کی عورتیں چہروں کونوچتی، گریبان چاک کرتی اور بالوں کو اکھيڑتی ہیں۔ (۵)۔۔۔۔۔۔حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان ہے:''اللہ عزوجل کے نزدیک آوازوں میں بُری آوازیں دو ہیں۔ (۱)مصیبت کے وقت رونے پیٹنے والی کی آواز اور(۲) خوشی کے وقت باجوں کی آواز۔''پھرآپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''با جا بجانے والے اور سننے والے پر اللہ عزوجل کی لعنت ہو۔'' (۳)اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے :
وَ فِیۡۤ اَمْوٰلِہِمْ حَقٌّ لِّلسَّآئِلِ وَ الْمَحْرُوۡمِ ﴿۱۹﴾
(پ ۲۶،الذاریات:۱۹)
ترجمہ کنزالایمان:اور ان کے مالوں میں حق تھامنگتااور بے نصیب کا۔ (اس آیت کے تحت فقیہ ابو اللیث سمرقندی علیہ رحمۃ اللہ الغنی فرماتے ہيں کہ) اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو اپنے اَموال کو نعمت وخوشی کے وقت گانے والیوں اور مصیبت کے وقت رونے پیٹنے والیوں کودیتے ہیں ،جب کوئی اس حال میں مرتاہے کہ اس پر قرض بھی ہوتاہے،اس کے پاس لوگوں کی امانتیں بھی ہوتی ہیں اور اس کے ذمہ لوگوں پر ظلم وستم کے مؤاخذے بھی ہوتے ہیں تو وہ اپنی روح نکلنے کے وقت دہشت زدہ اور بارگاہِ رب العالمین جل جلالہ میں حاضر ہوتے وقت مصائب سے دوچار ہوتاہے، وہ اپنے گناہوں کے بوجھ کے ہلکاہونے کی تمناکرتاہے اور شیطان قبر تک اس کے ساتھ جاتاہے، پھر