ايك قول یہ ہے کہ جھوٹی گواہی سے مراد'' نوحہ کرنایعنی میت پر رونا پیٹناہے۔''
(۲)۔۔۔۔۔۔شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ عبرت نشان ہے: ''نوحہ کرنے والی عورت اپنی قبر سے اس حال میں اُٹھے گی کہ اس کے بال بکھرے ہوئے اور گرد آلود ہوں گے اور اس پر خارش کاکُرتا،اللہ عزوجل کی لعنت کی چادر اور تارکول کالباس ہوگاوہ اپنے ہاتھوں کوسینے پر رکھے چیختے اورچلاَّتے ہوئے کہے گی: ''ہائے بربادی'' فرشتے کہیں گے:''اٰمِیْن (یعنی ایساہی ہو ) پھر اس کو رونے پیٹنے کی اُجرت (یعنی بدلے)میں جہنم کی آگ دی جائے گی۔''
(۳)۔۔۔۔۔۔ سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک ومختار،حبیبِ پروردگارعزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ ذیشان ہے: ''اللہ عزوجل نے نَوحہ کرنے والی اور نوحہ سننے والی پر لعنت فرمائی۔''
(۴)۔۔۔۔۔۔ایک سید زادے ارشادفرماتے ہیں :''مَیں نے حضر ت حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے پوچھا:''کیا تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِعظمت وشرافت، مَحبوبِ رَبُّ العزت،محسنِ انسانیت عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كے زمانے میں بھی مہاجرین کی عورتیں نَوحہ کرتی تھیں؟ ''توانہوں نے ارشادفرمایا: ''نہیں،(پھر فرمایا:) ''اللہ عزوجل کی قسم !ایک عورت روتی ہوئی بارگاہِ رسالت مآب علی صاحبھا الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ میں حاضر ہوئی جس کا باپ ، بیٹا اور بھائی جنگ میں شہید ہوگئے تھے، حضور نبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے اِستفسار فرمایا:''تجھے کس مصیبت نے رُلایاہے؟''اس نے عرض کی: ''میرے گھرکے تمام مرد فوت ہوگئے ۔''آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''تُو