Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
47 - 133
وسلم کافرمان ہے: ''آخری زمانے میں چار بری خصلتیں ظاہر ہوں گی: (۱)سود کھانا(۲)خرید وفروخت میں جھوٹی قسم کھانا(۳)ناپ اور(۴)تول میں کمی کرنا۔جب یہ برائیاں ظاہر ہوں گی تو لوگوں میں کئی طرح کے امراض پھوٹ پڑیں گے اور اللہ عزوجل ان کو خونریزی میں مبتلاء کرد ے گا۔''

(۳)اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے :
یَوْمَ یَقُوۡمُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعٰلَمِیۡنَ ؕ﴿۶﴾
 (پ ۳۰،المطففین:۶)
ترجمہ کنزالایمان :جس دن سب لوگ رب العالمین کے حضور کھڑے ہوں گے۔

    (یعنی سب کھڑے ہوں گے) سوائے سود خور کے کہ وہ کھڑاہونا چاہے گا لیکن مجنون اور مخبوط الحواس(یعنی بے ہو ش) ہو کر گر پڑے گا یہاں تک کہ لوگ حساب سے فارغ ہو جائيں گے۔

(۶)۔۔۔۔۔۔حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے :''جس شخص نے جتناسود کھایااللہ عزوجل اُتناہی اس کے پیٹ کو آگ سے بھرے گااور اگر اس نے (سود سے)کوئی مال کمایاتو اللہ عزوجل اس کا کوئی عمل قبول نہ فرمائے گااور سود خور اس وقت تک اللہ عزوجل کی ناراضگی اور لعنت میں رہتا ہے جب تک اس کے پاس ایک بھی سودی قیراط (ایک مقدارکا نام ہے ) موجود ہوتاہے۔''

(۷)۔۔۔۔۔۔شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمان ہے :''سونے کے بدلے سونا اور چاندی کے بدلے چاندی برابربرابر ہوناچاہے اور جو زائد (یعنی سود)ہے اس کے ذریعے سود لینے والے کو جہنم میں داغاجائے گااور سود نیکیوں کو ختم کرتا،عبادات کو باطل کرتااور گناہوں کو بڑھاتاہے۔ اور جس روزہ دار نے سود کے مال سے افطار کیا اللہ عزوجل اس کا روزہ قبول
Flag Counter