مانند(بڑے بڑے)تھے جس میں سانپ اور بچھوجوش مارتے ہوئے نظر آرہے تھے ۔میَں نے جبرائیل علیہ السلام سے دریافت کیا:یہ کون ہیں؟توانہوں نے عرض کی:''یہ سود خور ہیں ۔''
(۲)۔۔۔۔۔۔ شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ عبرت نشان ہے: ''جس نے سود کھایااگرچہ ایک ہی درہم ہو توگویااس نے اسلام میں اپنی ماں سے زنا کیا۔''
(۳)۔۔۔۔۔۔سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک ومختار باِذنِ پروَردْگارعزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمان ہے :'' عذاب کے فرشتے سود کھانے والوں کو اس طرح پچھاڑے دیں گے جس طرح سخت بخار والا پچھاڑے کھاتاہے ۔''
(۴)۔۔۔۔۔۔تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِعظمت و شرافت، مَحبوبِ رَبُّ العزت،محسنِ انسانيت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ ذیشان ہے :''اللہ عزوجل نے سود لینے والے،سود دینے والے،سود کے گواہ اور سودکے لکھنے والے اور گودنے اور گدوانے والی (اس سے مراد سُوئی سے جسم میں چھید لگا کر اس میں رنگ یا سرمہ بھرناہے) اور حلالہ کرنے والے اور حلالہ کروانے والے ۱؎ اور زکوٰۃ ادانہ کرنے والے سب پرلعنت فرمائی ہے۔''
(۵)۔۔۔۔۔۔اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ ٌعَنِ الْعُیوب عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ