اپنائے) داخل ہوتاہے ۔''
(۹)۔۔۔۔۔۔حضورنبئ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاك صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان عبرت نشان ہے: ''اللہ عزوجل ،مردانی عورتوں (یعنی مردوں کی وضع قطع اپنانے والیوں)اور زنانے مردوں (یعنی عورتوں کی وضع قطع اپنانے والوں)پرلعنت فرماتا ہے۔''
(۱۰)۔۔۔۔۔۔نبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''جو شخص قومِ لوط کاساعمل کرتے ہوئے مرجائے تووہ اپنی قبر میں ایک گھڑی سے زیادہ نہیں ٹھہر پاتاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ اس کی طرف ایک فرشتہ بھیجتاہے جس کی شکل وصورت اُچک لینے والے پرندے کی مانند ہوتی ہے وہ اسے اپنے پنجوں سے اُچک کر قوم ِلوط کی بستی میں پھینک آتاہے تو وہ جہنم میں ان کے ساتھ سنگسار ہوگا اور اس کی پیشانی پر لکھ دیاجاتاہے: