Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
39 - 133
چوتھا باب:         لوطی کی سزا
اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:
 اَتَاۡتُوۡنَ الذُّکْرَانَ مِنَ الْعٰلَمِیۡنَ ﴿۱۶۵﴾ۙ وَ تَذَرُوۡنَ مَا خَلَقَ لَکُمْ رَبُّکُمْ مِنْ اَزْوٰجِکُمۡ ؕ بَلْ اَنۡتُمْ قَوْمٌ عَادُوۡنَ ﴿۱۶۶﴾
(پ ۱۹، الشعراء:۱۶۵،۱۶۶)
ترجمہ کنزالایمان:کیامخلوق میں مَردوں سے بد فعلی کرتے ہو اور چھوڑتے ہو وہ جو تمھارے لئے تمہارے رب نے جوروئیں بنائیں بلکہ تم لوگ حد سے بڑھنے والے ہو۔

لواطت کی مذمت پراحادیث مبارکہ:

(۱)۔۔۔۔۔۔حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ''جو قومِ لوط کاساعمل (یعنی مردسے بدفعلی )کرے توکرنے والے اور کروانے والے دونوں کو قتل کردو۔''

(۲)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدناابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھمافرماتے ہیں: ''لِواطت کی سزا یہ ہے کہ لوطی کوبلندوبالاچوٹی سے پھینکاجائے پھر اُوپر سے اس پراس وقت تک پتھر برسائے جائیں جب تک مرنہ جائے اس لئے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے قوم لوط کویہی سزا دی تھی کہ ان پرآسمان سے پتھربرسائے گئے تھے ۔

    اور لواطت کرنے والا اگر دنیابھر کے پانی سے بھی غسل کرلے پھر بھی (اس کا باطن) ناپاک ہی رہے گاجب تک کہ توبہ نہ کرلے، تو اسی لئے شیطان بھی جب مرد کومرد پر دیکھتاہے توعذاب کے خوف سے وہاں سے بھاگ جاتاہے اور جب کوئی مردکسی مرد پر سوار ہوتا(یعنی بدفعلی کرتا)ہے توعرشِ الٰہی عزوجل کانپ اُٹھتاہے اور قریب ہوتاہے کہ
Flag Counter