نکلے گی، عذاب کے فرشتے کہیں گے :''یہ ان زانیوں کی شرمگاہوں کی بدبوہے جنہوں نے زناکرنے کے بعد توبہ نہیں کی تھی ۔ تم سب ان پر لعنت کرو کہ اللہ عزوجل کی ان پر لعنت ہو ۔''اس وقت ہر نیک وبد اُن پر لعنت کرتے ہوئے کہے گا :''یااللہ عزوجل! تُو ان زانیوں پر لعنت فرما۔''
(۶)۔۔۔۔۔۔ سیِّدُ المُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے:''شبِ معراج میں نے کچھ َمردوں اور عورتوں کو دیکھاکہ سانپوں اور بچھوؤں کے ساتھ قید ہیں اور وہ ان کو ڈس رہے ہیں ،ہر کسی کی شرمگاہ کو سانپوں اور بچھوؤں کے درمیان گھسیٹا جارہاہے بچھواپنے ڈنکوں سے انہیں ذلیل کررہے ہیں اور ہر ڈنک میں زہر کی ایک تھیلی ہے وہ جسے بھی کاٹتے اس کے جسم میں زہریلی تھیلی اُنڈیل دیتے اور ان کی شرمگاہوں سے پیپ بہتاہے جس کی بدبوسے جہنمی چیختے چلاتے ہیں اور وہ اپنے بالوں سے لٹکائے گئے ہیں۔مَیں نے جبرائیل علیہ السلام سے دریافت فرمایا: ''اے جبرائیل! یہ کون ہیں ؟''جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی:''یہ زانی مرد اور زانی عورتیں ہیں ۔''
ہم جہنمیوں کے فعل اورخدائے جبار عزوجل کے غضب سے اس کی پناہ مانگتے ہیں ۔
(۷)۔۔۔۔۔۔ شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمان عبرت نشان ہے: ''جس نے کسی اَجنبیہ عورت سے مصافحہ کیاتووہ بروزِقیامت اس حال میں آئے گاکہ اس کا ہاتھ آگ کی زنجیرسے گردن کے ساتھ بندھا ہوا ہو گا اوراگر اُس مرد نے اَجنبیہ سے زنا کیا ہوگا تواس کی ران اللہ عزوجل کی بارگاہ میں عرض گزار ہوگی: ـ''مَیں نے