جب قیامت کادن ہوگاتو اللہ عزوجل اس زانی کی نیکیاں اُس عورت کے شوہر کو دے دے گااور اس کے شوہر کے گناہ اس زانی کے ذمّے ڈال دے گااور اسے جہنم میں ڈال دے گااوریہ اس وقت ہوگاجب شوہر کو زناکاعلم نہ ہوا،اور اگر اس کے شوہر کو خبرہوئی کہ کسی نے اس کی بیوی سے زناکیا اوروہ خاموش رہاتواللہ عزوجل اس پر جنت کوحرام فرمادے گااس لئے کہ اللہ عزوجل نے جنت کے دروازے پر لکھ دیاہے کہ تُو ''دیّوث ۱؎ ''پر حرام ہے (اوردیّوث وہ ہوتاہے) جسے اپنے اہل خانہ کی ناپسندیدہ بات (یعنی گناہ) کا علم ہو اور وہ خاموش رہے ایساشخص کبھی بھی جنت میں داخل نہ ہوگااور بے شک ساتوں آسمان زانی اور دیوث پر لعنت بھیجتے ہیں ۔''
(۵)۔۔۔۔۔۔بعض آسمانی صحیفوں میں ہے :'' زانی لوگ قیامت کے دن اس حال میں اُٹھائے جائیں گے کہ ان کی شرمگاہوں پر آگ دہکتی ہوگی، ان کے ہاتھ ان کی گردنوں کے ساتھ بندھے ہوں گے، عذاب کے فرشتے ان کو گھسیٹتے ہوئے صدالگائیں گے:
اے لوگو!یہ زانی ہیں جن کے ہاتھ گردنوں کے ساتھ بندھے ہوئے ہیں اور جو اپنی شرمگاہوں میں آگ لئے ہوئے آئے ہیں۔پھر ان کی شرمگاہوں کو وسیع کر دیاجائے گاجس سے ان کی شرمگاہوں سے نہایت ہی سخت بدبودار آگ کی بھاپ