نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں |
''مَیں ایک رات مسجد کی طرف جارہاتھاکہ راستے میں چند عورتوں کو دیکھا وہ رورہی تھیں۔میں نے ان سے رونے کاسبب دریافت کیاتو انہوں نے جواب دیا: ''ہمارا ایک مریض ہے جسے ہم بلاتی ہیں اور باربار کلمہ پڑھنے کی تلقین کر تی ہیں لیکن وہ کلمہ نہیں پڑھتا۔ آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ تشریف لے چلیں اور اس کو کلمہ کی تلقین کر کے اجرو ثواب کمائیں۔'' تو مَیں نے چل کر اس مریض کو کلمہ طیِّبہ
''لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ''
کی تلقین کی لیکن اس نے کلمہ نہ پڑھا،میں نے کلمہ کو دوبارہ دُہرایاتو اس نے آنکھیں کھولیں اور کہا:''مَیں
لَااِلٰہَ اِلَّااللہُ
کاانکار کرتاہوں اور دین اسلام سے بیزارہوں۔'' اور اسی حالت میں اس کی روح نکل گئی ۔(
وَالْعَیَاذُبِاللہِ تَعَالٰی )
چنانچہ میں وہاں سے نکلااور عورتوں کواس کے بارے میں بتانے کے بعد لوگوں سے کہا: اے لوگو! نہ اس کی نمازِجنازہ پڑھنااور نہ ہی اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرناکیونکہ یہ کافر ہو کر مراہے اور اس کے گھروالوں سے پوچھوکہ یہ کون سا گناہ کیاکرتاتھا؟''تو گھر والوں نے بتایا:''ہمیں کسی اور گناہ کے بارے میں تو علم نہیں مگر یہ کہ یہ شراب پیتا تھااس لئے مرتے وقت شراب نے اس کا ایمان چھین لیا۔'' ۱؎ اے ضعیف وناتواں بندے !توبہ کر لے اس سے پہلے کہ تواپنے مہربان رب عزوجل سے دور ہوجائے، افسوس ہے اس شخص پر جس نے اپنے رب عزوجل کی ن چنانچہ میں وہاں سے نکلااور عورتوں کواس کے بارے میں بتانے کے بعد لوگوں سے کہا: اے لوگو! نہ اس کی نمازِجنازہ پڑھنااور نہ ہی اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرناکیونکہ یہ کافر ہو کر مراہے اور اس کے گھروالوں سے پوچھوکہ یہ کون سا گناہ کیاکرتاتھا؟''تو گھر والوں نے بتایا:''ہمیں کسی اور گناہ کے بارے میں تو علم نہیں مگر یہ کہ یہ شراب پیتا تھااس لئے مرتے وقت شراب نے اس کا ایمان چھین لیا۔'' ۱؎ اے ضعیف وناتواں بندے !توبہ کر لے اس سے پہلے کہ تواپنے مہربان رب عزوجل سے دور ہوجائے، افسوس ہے اس شخص پر جس نے اپنے رب عزوجل کی
۱؎؎: صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی ''درمختار' 'کے حوالے سے بہار شریعت حصہ 4 میں فرماتے ہیں:'' مرتے وقت معاذ اﷲ اس (یعنی مرنے والے)کی زَبان سے کلمہ کفر نکلا تو کفر کا حکم نہ دیں گے کہ ممکن ہے موت کی سختی میں عقل جاتی رہی ہو اور بے ہوشی میں یہ کلمہ نکل گیا۔'' (بہار شریعت،حصہ۴،مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)