ہے جو دیگر وادیوں سے زیادہ گرم،زیادہ گہری اور جس کے سانپ ،بچھو بھی زیادہ ہیں،شرابی ہزار سال تک اس وادی میں جلتارہے گا۔
پھرفریاد کر تے ہوئے پکارے گا:''یامحمد!یامحمد!(صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم)''تو مؤمنین پر رحم وکرم فرمانے والے تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نُبوت، مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِعظمت و شرافت، مَحبوبِ رَبُّ العزت،محسنِ انسانیت عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اس کی نداسن کر اللہ رحمن ورحیم عزوجل کی بارگاہ میں عر ض کریں گے :''اے میرے ربِ کریم عزوجل!جہنم سے میرے کسی اُمتی کی آوازآرہی ہے ۔'' اللہ عزوجل فرمائے گا:''یہ تیراوہ اُمتی ہے جو دنیامیں شراب پیاکرتاتھااور بغیر توبہ کئے مرگیاتھا۔'' اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ ٌعَنِ الْعُیوب عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم عرض کریں گے :''اے میرے رب عزوجل! یہ میری شفاعت کے قابل تونہیں مگر تو اِسے معاف فرما دے ۔''
پس اے بندے! گناہوں سے توبہ کرلے اور اس کی بارگاہ سے خطاؤں کو بخشوالے ۔
(۱۲)۔۔۔۔۔۔حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے: ''شرابی اپنی قبر سے اس حال میں اُٹھے گاکہ اس کی پنڈلیاں سوجی ہوئی ہوں گی اوراس کی زبان اس کے سینہ پر لٹکی ہوئی ہوگی اور اس کے پیٹ میں آگ اس کی آنتوں کو کھارہی ہوگی تووہ اونچی آواز سے چیخے چلائے گاجس سے ساری مخلوق گھبرا جائے گی جبکہ بچھو اس کے گوشت پوست(یعنی جِلد) میں ڈستے ہوں گے، اسے آگ کے جوتے پہنادیئے جائیں گے جس سے اس کادماغ کھولتا ہوگا ۔