Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
27 - 133
گاتواس کے چہرے کاگوشت جھڑجائے گا،پھرجب وہ کھولتاہوا پانی اس کے پیٹ میں پہنچے گاتواس کی آنتوں کو کاٹ دے گااور وہ اس کے پچھلے مقام سے باہر نکل جائیں گی پھر آنتیں اپنی حالت پر لوٹ آئیں گی، پھر عذاب میں گرفتار ہوگاتویہ شرابی کی سزاہے۔''

(۱۱)۔۔۔۔۔۔ سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک و مختار، حبیبِ پروردگارصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے:''قیامت کے دن شرابی اس حال میں آئے گا کہ اس کی گردن میں شراب کا برتن لٹک رہا ہو گا اوراس کے ہاتھ میں لہو ولعب کاآلہ ہو گاحتّی کہ وہ آگ کی سولی پر لٹکادیاجائے گا توایک منادی نداکر ے گا:''یہ فلاں بن فلاں ہے ۔''اس کے منہ سے بدبوخارج ہورہی ہوگی اور لوگ اس پر لعنت کرتے ہوں گے پھر عذاب کے فرشتے آگ کی سولی سے اُتار کر جہنم میں ڈال دیں گے وہاں ایک ہزار سال تک جلتارہے گا پھر پکارے گا:''ہائے پیاس! ہائے پیاس !'' تواللہ تعالیٰ بدبو دار پسینہ بھیجے گاتو وہ پکارے گا:''اے میرے رب عزوجل!مجھ سے اس پسینہ کو دور فرما۔''لیکن ابھی وہ پسینہ دُور نہ ہوگاکہ آگ آجائے گی اور وہ اسے جلاکر راکھ کر دے گی ۔

    پھراللہ تبارک وتعالیٰ اس کو دوبارہ آگ میں سے پیدافرمائے گاتو وہ کھڑاہو جائے گا اس کے دونوں ہاتھ اوردونوں پاؤں بندھے ہوئے ہوں گے اسے زنجیروں کے ذریعے منہ کے بل گھسیٹا جائے گا،پیاس کی وجہ سے پکارے گاتو اسے کھولتاہو اپانی پلایا جائے گا،بھوک کے لئے فریاد کریگاتوکانٹے داردرخت سے کھلایاجائے گاجو اس کے پیٹ میں جوش مارتاہوگا۔