Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
26 - 133
(۱۰)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدناعبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمان ہے:'' قیامت کے دن زانیوں اور شرابیوں کو دوزخ کی طرف گھسیٹاجائے گا جب وہ جہنم کے قریب ہوں گے تو اُس کے دروازے ان کے لئے کھول دیئے جائیں گے اورعذاب کے فرشتے لوہے کے گُرزوں سے ان کااستقبال کریں گے، اور وہ ان کودنیاکے دنوں کی گنتی کے برابر دوزخ میں مارتے رہیں گے پھرانہیں جہنم میں ان کے ٹھکانے پرپہنچادیں گے تو چالیس سال تک جہنمی کے جسم کے ہر عضو پر بچھوڈنک مارتے رہيں گے اور سانپ اُس کے سرپر ڈستے رہیں گے پھر بھی وہ اپنے مقررہ مقام تک نہ پہنچے گا توآگ کی لپٹ اُسے آخری سرے تک پہنچادے گی اور دوزخ کے فرشتے اسے ماريں گے تووہ جہنم کی تِہ میں گر جائے گا۔

(پھر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی)
کُلَّمَانَضِجَتْ جُلُوْدُھُمْ بَدَّلْنٰھُمْ جُلُوْدًا غَیْرَھَالِیَذُوْقُوا الْعَذَابَؕ
(پ۵،النساء:۵۶)
ترجمہ کنزالایمان:جب کبھی ان کی کھالیں پک جائیں گی ہم ان کے سوا اور کھالیں انہیں بدل دیں گے کہ عذاب کامزہ لیں۔

    پھروہ پیاس کی شدت سے چلاکر کہیں گے: ''ہائے پیاس! ہائے پیاس!ہمیں پانی کاایک ہی گھونٹ پلادو۔''ان پر مقرر عذاب کے فرشتے جہنم کے جوش مارتے اور کھولتے ہوئے پانی پیالے سامنے کریں گے توجب شرابی پیالے کو منہ لگائے
Flag Counter