Brailvi Books

نیکیوں کی جزائیں اور گناہوں کی سزائیں
25 - 133
گوشت ہڈیوں سے جھڑجائے گااور جب وہ اس پیالے سے پئے گاتو اس کی آنتیں کٹ کٹ کر اس کی شرمگاہ سے نکل جائیں گی۔ہلاکت ہے! شرابی کے لئے کہ وہ عذابِ جباروقہار جل جلالہ میں گرفتارہوگا۔''

(۸)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدتنا اَسماء بنت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہمافرماتی ہیں کہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحروبَرصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عالیشان ہے:''جس شخص کے پیٹ میں شراب گئی تو اللہ تبارک وتعالیٰ اس کی کوئی نیکی قبول نہیں فرمائے گا اور اگر وہ شراب چالیس دن تک (اس کے پیٹ میں) رُکی رہی اور بغیر توبہ کئے چالیس دن سے پہلے مرگیاتو کافر ہوکر مرا(جبکہ شراب کو حلال جانتا تھا)اور اگر توبہ کرے تو اللہ عزوجل اس کی توبہ قبول فرمائے گاپھراگردوبارہ شراب پئے تو اللہ عزوجل ضرور اس کو ''
طِیْنَۃُالْخَبَال''
سے پلائے گا۔'' صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم !
''طِیْنَۃُالْخَبَال ''
کیا ہے؟''ارشادفرمایا:''یہ جہنمیوں کے زخموں کانچوڑ، خون اور پیپ ہے۔''

(۹)۔۔۔۔۔۔ حضرت سیدناابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:''جب کوئی شرابی مرجائے تواسے دفن کرو پھر اس کی قبر کھود کر دیکھو اگر اس کا چہرہ قبلہ سے ہٹاہوانہ پاؤ تو مجھے قتل کر دینا،اس لئے كه سیِّدُ المُبَلِّغِیْن، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم كافرمانِ عبرت نشان ہے: ''جب کوئی چار مرتبہ شراب پی لے تواللہ تبارک و تعالیٰ اس سے ناراض ہوجاتاہے اور اس کانام جہنم کے سب سے نچلے دَرْجہ میں لکھ دیتاہے اور پھر نہ اس کی نماز قبول فرماتاہے نہ روزہ اور نہ ہی صدقہ، مگر یہ کہ وہ توبہ کرلے ورنہ اس کاٹھکانا جہنم ہے اور جہنم کیاہی بُراٹھکانا ہے۔''
Flag Counter