جس نے میری رضاکی خاطر شراب چھوڑدی ،مَیں اس کو قیامت کے مقدس دن اپنے عرش کے نیچے جنت کی شراب سے سیراب کروں گا ۔ ''
(۷)۔۔۔۔۔۔ حضور نبئ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاك صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ''بندہ جب پہلی مرتبہ شراب پیتاہے تو اس کا دل سیاہ ہوجاتا ہے، جب دوسری مرتبہ پیتا ہے تو ملک الموت علیہ السلام اس سے بیزار ہو جاتے ہیں ،جب تیسری مرتبہ پیتا ہے تواللہ کے رسول عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم اس سے بیزار ہو جاتے ہیں،چوتھی مرتبہ پینے پر کراماً کاتبین اورپانچویں مرتبہ پینے پر جبرائیل علیہ السلام، چھٹی مرتبہ پینے پر اسرافیل علیہ السلام اورساتویں مرتبہ پینے پر میکائیل علیہ السلام بیزار ہوجاتے ہیں اور جب آٹھویں اور نویں مرتبہ پیتاہے توساتوں آسمان اور اہل آسمان اس سے بیزار ہوجاتے ہیں اور جب دسویں مرتبہ شراب پیتاہے تو جنت کے دروازے اس پر بند کردئیے جاتے ہیں اور جب وہ گیارہویں مرتبہ شراب پیتاہے تو جہنم کے دروازے اس کے لئے کھول دئیے جاتے ہیں، بارہویں مرتبہ پینے پر حاملین عرش (یعنی عرش اٹھانے والے فرشتے )،تیرہویں مرتبہ پینے پر کرسی ،چودہویں مرتبہ پینے پر عرش اور جب پندرہویں مرتبہ شراب پیتا ہے تواللہ جبارُوقہارعزوجل اس سے بیزار ہو جاتاہے۔ تو جس شخص سے تمام انبیاء کرام علیہم السلام ،تمام ملائکہ اور خود ربِ جباروقہار جل جلالہ بیزار ہو جائے تو وہ جہنم میں گناہ گاروں کے ساتھ ہلاک ہوگا۔''
(مزید ارشاد فرمایا) بلا شبہ اللہ تبارک وتعالیٰ اسے جہنم میں آگ کے پیالے سے پلائے گاجس سے اس کی آنکھیں بہہ پڑیں گی اور اس پیالے کی تپش سے اس کا