فرمایا:''(۱) بوڑھا زانی(۲)گمراہ پیشوا(۳)شراب کاعادی(۴)والدین کانافرمان(۵)چغل خور(۶)جھوٹا گواہ(۷ ) زکوٰۃ ادا نہ کرنے والا(۸)سود خور(۹)ظالم اور(۱۰)نماز چھوڑنے والا،ہاں !نماز چھوڑنے والے کو دُگنا عذاب دیا جائے گا،وہ قیامت کے دن اس طرح اٹھایا جائے گاکہ اس کے دونوں ہاتھ گردن سے بندھے ہوں گے اور ملائکہ اس کے چہرے،پشت اورپہلو پر مار تے ہو ں گے۔جنت اس سے کہے گی: ''نہ تُو مجھ سے ہے اور نہ میں تیرے لئے ہوں۔''دوزخ اُس سے کہے گا:'' تُومجھ سے اور میرے اندر رہنے والوں میں سے ہے اورمیں تجھ سے ہوں۔ آ،میرے قریب آ، خداعزوجل کی قسم! میں تجھے سخت عذاب دوں گا۔'' پھر اس کے لئے جہنم کا دروازہ کھولا جائے گا تو وہ تیز رفتار تیر کی مانند جہنم کے درواز ہ میں داخل ہو جائے گا،اس کے دماغ پر ہتھوڑے برسائے جائیں گے اور وہ جہنم کے سب سے نچلے درجے میں فرعون، ہامان اور قارون کے ساتھ ہوگا۔''
(۱۶)۔۔۔۔۔۔سیِّدُ المُبَلِّغِیْن، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے: ''تارکِ نماز کوزکوٰۃ نہ دو ، نہ اس کواپنے پاس ٹھہراؤ اور نہ ہی اس کواپنے پاس بٹھاؤ اس لئے کہ اس پر آسمان سے لعنت برستی ہے ۔''
(۱۷)۔۔۔۔۔۔شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کافرمان ہے: ''مَیں نے والدین سے حُسنِ سلوک کر نے والے اپنے ایک اُمتی کو دیکھا جس کی موت کاوقت