Brailvi Books

نماز جنازہ کا طریقہ
18 - 19
نمازِ جنازہ پڑھے بِغیر دفنا دیا تو؟
	{۳}میِّت کوبِغیرنَماز پڑھے دفن کر دیا اورمِٹّی بھی دے دی گئی تو اب اس کی قَبْر پر نَماز پڑھیں جب تک پھٹنے کا گمان نہ ہو، اور مِٹّی نہ دی گئی ہو تو نکالیں اور نَماز پڑھ کر دفن کریں، اور قَبْر پرنَماز پڑھنے میں دنوں کی کوئی تعداد مقرَّر نہیں کہ کتنے دن تک پڑھی جائے کہ یہ موسِم اور زمین اور میِّت کے جسم و مَرَض کے اِختِلاف سے مختلف ہے، گرمی میں جلد پھٹے گا اور جاڑے(یعنی سردی) میں بدیر(یعنی دیر میں) تر(یعنی گیلی) یا شور(یعنی کھاری) زمین میں جلد خشک اور غیرِ شَور میں بدیر، فَربہ(یعنی موٹا) جسم جلد لاغر (یعنی دُبلا پتلا)دیر میں۔ (اَیضاً ص۱۴۶)
مکان میں دبے ہوئے کی نمازِ جنازہ
	{۴}کوئیں میں گِرکر مر گیا یا اس کے اوپر مکان گِر پڑا اورمُردہ نکالا نہ جا سکا تو اُسی جگہ اُس کی نَماز پڑھیں ،اور دریا میں ڈوب گیا اور نکالا نہ جاسکا تو اُس کی نَماز نہیں ہو سکتی کہ میِّت کا مُصَلّی(یعنی نَماز پڑھنے والے) کے آگے ہونا معلوم نہیں۔ (رَدُّالْمُحتار ج۳ص۱۴۷) 
نَمازِجنازہ میں تعداد بڑھانے کیلئے تاخیر
	{۵}جُمُعہ کے دن کسی کا انتِقال ہوا تو اگر جُمُعہ سے پہلے تجہیز و تکفین ہو سکے تو پہلے ہی کر لیں، اس خیال سے روک رکھنا کہ جُمُعہ کے بعد مجمع زیادہ ہوگا مکروہ ہے۔   	(بہارِ شریعت ج۱ص۸۴۰، رَدُّالْمُحتار ج۳ص ۱۷۳ وغیرہ )