ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں آتا ہے وہ نماز مغرب میں تھے جب سورت فا تحہ پڑھی تو آگے سورت یاد نہ بن پڑی پس حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے
کا لقمہ دیا تو پھر آپ نے اس سورت کی تلاوت شروع کی۔
(بدائع الصنائع ص۲۳۶جلد اول ایچ ایم سعید)
''و عن عمررضی اللہ عنہ أنہ قرأ سورۃ النجم و سجد فلما عاد الی القیام ارتج علیہ فلقنہ واحد ''اذا زلزلت الارض''فقرأھاو لم ینکر علیہ''
(محیط برھانی ص۱۵۴ ج ۲ ادارۃ القران کراچی)
ترجمہ:حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نماز پڑھا رہے تھے آپ نے سورۂ نجم پڑھی اسی دوران آیت سجدہ پر سجدہ کر کے جب قیام کی طرف لوٹے تو آپ بھول گئے کسی نے
''اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ''
کا لقمہ دیا پس آپ نے یہی آیت پڑھی اور اس پر کسی صحابی نے بھی انکار نہ کیا۔
صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا
''من نابہ شیئ فی صلوتہ فلیسبح فانہ اذا سبح التفت الیہ''