Brailvi Books

نماز میں لقمہ کےمسائل
12 - 40
فرمایااگرمنسوخ ہوتا تو میں تم لوگوں کو ضرور بتاتا۔
   ( فتح القدیر ص۳۴۸ جلداول مکتبہ رشیدیہ بالفاظ متقاربہ فی ابوداود ص۱۶۴مطبوعہ بیروت )
    بدائع میں ہے،
''عن ابن عمر رضی اللہ عنھماأنہ قرأ الفاتحۃ فی صلاۃ المغرب فلم یتذکر سورۃ فقال نافع اذا زلزلت فقرأھا ''
 ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں آتا ہے وہ نماز مغرب میں تھے جب سورت فا تحہ پڑھی تو آگے سورت یاد نہ بن پڑی پس حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے
''اذا زلزلت''
 کا لقمہ دیا تو پھر آپ نے اس سورت کی تلاوت شروع کی۔
         (بدائع الصنائع ص۲۳۶جلد اول ایچ ایم سعید)
     محیط برھانی میں ہے
''و عن عمررضی اللہ عنہ أنہ قرأ سورۃ النجم و سجد فلما عاد الی القیام ارتج علیہ فلقنہ واحد ''اذا زلزلت الارض''فقرأھاو لم ینکر علیہ''
(محیط برھانی ص۱۵۴ ج ۲ ادارۃ القران کراچی)
    ترجمہ:حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نماز پڑھا رہے تھے آپ نے سورۂ نجم پڑھی اسی دوران آیت سجدہ پر سجدہ کر کے جب قیام کی طرف لوٹے تو آپ بھول گئے کسی نے
''اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ''
کا لقمہ دیا پس آپ نے یہی آیت پڑھی اور اس پر کسی صحابی نے بھی انکار نہ کیا۔
    صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا
''من نابہ شیئ فی صلوتہ فلیسبح فانہ اذا سبح التفت الیہ''
Flag Counter