مردہ بول اٹھا |
سنّت'' (جس کے فیضان سے لاکھوں مسلمانوں کی زندگیوں میں مَدَنی انقلاب برپا ہوا )کا درس شروع ہوا۔ِ ذکر اللہ ( عَزَّوَجَلَّ) کے موضوع پر بیان ہورہا تھاجس میں بتایا جارہا تھا کہ
کَلِمَہ طَیِّبہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ
(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم) کے کس قدر فضائل ہیں۔ ہوٹل کا مالک بھی درس میں شریک تھا۔ایک ولیِ کامل کی تحریرتاثیر کا تیر بن کر اسکے قلب میں ایسی پیوست ہوئی کہ بے ساختہ اس کی زبان پر بآوازِ بلند
کَلِمَہ طَیِّبہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ( صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم )
جاری ہوگیا۔وہ کافی دیر تک کَلِمَہ طَیِّبہ کا وِرْدکرتا رہا۔اب اس کا وقت عاشِقانِ رسول کی صحبت میں گزرنے لگا۔ کچھ ہی دنوں بعد یہ اسلامی بھائی بیمار ہوکر ہسپتال میں داخل ہوگئے۔ علاج ہوا مگر مرض میں اِفاقے کے بجائے شدت بڑھتی چلی گئی ۔پھر انہوں نے بلند آواز سے
کَلِمَہ طَیِّبہ لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ( صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم )
پڑھنا شروع کردیا اوراسی طرح کَلِمَہ طَیِّبہ پڑھتے پڑھتے انہوں نے ہمیشہ کیلئے آنکھیں موند لیں۔
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد