نعت جاری تھی کہ اچانک پیچھے سے آواز آئی اے عبدالقادر! اے عبدالقادر! میں نے مڑ کر دیکھا تو عبدالقادر عطاری بھائی کے والد ہاتھ پھیلائے کسی کو اپنے بازؤوں میں لینے کیلئے بڑھ رہے تھے ۔ دو مبلغین نے انہیں تھاما ہوا تھا، وہ روتے ہوئے کہنے لگے خدا کی قسم! ابھی عبدالقادر یہاں کھڑا تھا۔ شاید ہی کوئی آنکھ ہو ، جو نم نہ ہوئی ہو۔ شرکاء پر رقت طاری تھی ، بعد میں معلوم ہوا کہ دورانِ اجتماع ایک اسلامی بھائی کو سرکارِمدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی زیارت ہوئی۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:''اس اجتماع میں جو بھی شریک تھا، اللہ عَزَّوَجَلّ نے سب کی بخشش فرمادی۔''
اللہ عَزّوَجَلَّ کی اُن پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو