Brailvi Books

مُنّے کی لاش
4 - 18
ہوئے وہ سب کے سب لڑکے تھے اور سب ولیُّ اللّٰہ بنے    (تفریحُ الخاطر ص۱۵)  {۴}  غوثُ الاعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الاکرم نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا اورجب سُورج غُروب ہوا اُس وَقْت ماں کا دودھ نوش فرمایا۔    سارا  رَمَضَانُ المبارَکآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکا یِہی معمول رہا   (بَہجۃُ الاسرار ص۱۷۲)   {۵} پانچ برس کی عمر میں جب پہلی بار بِسْمِ اللّٰہ پڑھنے کی رَسم کے لیے کسی بُزُرگ کے پاس بیٹھے تو اَعُوذاوربِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر سورۃ فاتحہ اور الٓمّٓ سے لے کر اٹھارہ پارے پڑھ کر سنا دئیے۔  اُن بُزُرگ نے کہا:  بیٹے!   اورپڑھئے۔   فرمایا:  بس مجھے اِتنا ہی یادہے کیوں کہ میری ماں کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا اُس وَقت وہ پڑھا کرتی تھیں ،    میں نے سن کر یاد کرلیا تھا  (الحقائق فی الحدائق ص۱۴۰)   {۶}  جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہلڑکپن میں کھیلنے کا ارادہ فرماتے ،    غیب سے آواز آتی:  اے عبدُالقادِر !    ہم نے تجھے کھیلنے کے واسِطے نہیں پیدا کیا  (ایضاً)  {۷}  آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہمدرَسے میں تشریف لے جاتے تو آواز آتی:   ’’اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ولی کو جگہ دے دو۔  ‘‘  (بَہجۃُ الاسرار ص۴۸) 
نَبوی  مِیْنہ عَلَوی فَصل بَتُولی گلشن
		حَسَنی پھول حُسَینی ہے مَہَکنا تیرا	  (حدائقِ بخشش شریف) 
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!   	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کرامت کی تعریف
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بعض اَوقات آدَمی کرامات ِاولیاء کے مُعامَلے میں