Brailvi Books

مُنّے کی لاش
3 - 18
مُسکرا رہا تھا۔   اُن بُزُرگ نے بڑی حسرت کے ساتھ ’’مَدَنی مُنّے ‘‘کی طرف دیکھتے ہوئے کہا:  بیٹا! ہم تیرے مرتبے کو نہیں پہنچ سکتے ،    اِس لیے تیری مرضی کے آگے اپنا سرِتسلیم خم کرتے ہیں ۔     (مُلَخَّص ازالحقائق فی الحدائق ج ۱ص۱۴۲ وغیرہ مکتبۃ  اویسہ رضویہ،بہاولپور پاکستان)  
        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ جانتے ہیں وہ ’’مَدَنی مُنّا‘‘کون تھا؟اُس مَدَنی مُنّے کا نام عبدُالقادِرتھا اورآگے چل کر وہ غوثُ الاعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الاکرم کے لقب سے مشہور ہوئے ۔    
               کیوں نہ قاسم ہو کہ تو ابنِ ابی القاسم ہے
                                                کیوں نہ قادِر ہو کہ مختار ہے بابا تیرا        (حدائقِ بخشش شریف) 
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!   	صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
بَچپَن شریف کی سات کرامات
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے غوثُ الاعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الاکرم  مادرزاد ولی تھے ۔    {۱} آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہابھی اپنی ماں کے پیٹ میں تھے اورماں کو جب چھینک آتی اور اس پر جب وہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہتیں تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہپیٹ ہی میں جواباً  یَرْحَمُکِ اللّٰہ کہتے   (الحقائق فی الحدائق ص۱۳۹)  {۲} آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہیکُم رَمَضَانُ المبارَک بروز پیرصبحِ صادِق کے وَقت دنیا میں جلوہ گر ہوئے اُس وَقت ہونٹ آہِستہ آہِستہ حَرَکت کر رہے تھے اور اللہ اللہکی آواز آرہی تھی   (ایضاً)   {۳} جس دن آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی ولادت ہوئی اُس دن آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ  کے دِیارِ ولادت جِیلان شریف میں گیارہ سو بچے پیدا