Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
91 - 4047
حدیث نمبر 91
روایت ہے حضرت ابوہریرہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ تم کسی بدعمل پر کسی نعمت کی وجہ سے رشک نہ کرو  ۱؎ کیونکہ تم نہیں جانتے کہ وہ مرے بعد کس چیز سے ملے گا ۲؎ اس کے لیے اللہ کے نزدیک نہ مرنے والا جان لیوا ہے یعنی آگ ۳؎(شرح سنہ)
شرح
۱؎ نعمت سے مراد دنیاوی نعمت ہے جیسے اولاد،مال ظاہری،دنیاوی عزت حکومت وغیرہ یعنی اگر کسی بدکار سیاہ کار کو یہ نعمتیں مل جاویں تو تم اس پر رشک نہ کرو،نہ یہ خیال کرو کہ اللہ تعالٰی اس سے راضی و خوشی ہے۔

۲؎ یعنی اس کے لیے یہ نعمتیں بعد موت مصیبت بن جائیں گی جن سے اس کے عذاب میں اور زیادتی ہوگی لہذا یہ نعمت راحت کی شکل میں عذاب ہے۔

۳؎ یعنی ان نعمتوں کا انجام اس کے لیے دوزخ کی آگ ہے اگر یہ غریب ہوتا تو شاید توبہ کرلتیا راحت و امیری میں توبہ سے محروم رہا لہذا دوزخ میں گیا یا اگر یہ غریب ہوتا تو  گناہ کم کرتا۔دولت پاکر گناہ زیادہ کیے دوزخ کے سخت تر طبقے میں گیا،دولت سے دروازے کھل جاتے ہیں  مؤمن کے لیے نیکیوں کے کافروں کے لیے گناہوں کے ۔قاتل سے مراد ایذاء وہ چیز ہے،لایموت سے مراد ہے غیر فانی،دوزخ کی آگ کو فنا نہیں ۔
Flag Counter