Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
79 - 4047
حدیث نمبر 79
روایت ہے حضرت عبداللہ ابن عمرو سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ فقراء مہاجرین  ۱؎ قیامت کے دن مالداروں سے چالیس۴۰ سال پہلے جنت میں جائیں گے ۲؎(مسلم)
شرح
۱؎  چونکہ سارے مہاجرین فقراء بغیر حساب و عذاب جنتی ہیں اس لیے یہاں مہاجرین کی قید ارشاد ہوئی۔یہاں مہاجرین سے مراد صحابہ مہاجرین ہیں،رہے دوسرے فقراء تا قیامت ان میں کوئی دوزخی ہے کوئی جنتی  اور جنتی بھی بعض اول سے جنت میں جاویں گے بعض سزا پا کر جیسے مجرم و گنہگار فقیر۔

۲؎  اگر مالداروں سے مراد مالدار صحابہ ہیں تو اس کا مطلب ابھی بیان کردیا گیا کہ جن مالداروں کا حساب ہوگا ان سے پہلے فقراء جائیں گے،جنکا حساب نہیں وہ اس میں داخل نہیں اور عام مالدار مراد ہیں تو حدیث بالکل واضح ہے۔خیال رہے کہ یہ فقراء  بعض امیروں سے چالیس سال پہلے اور بعض امیروں سے پانچ سو سال پہلے جنت میں جائیں گے لہذا یہ حدیث پانچ سو برس والی حدیث کے خلاف نہیں۔خریف موسم خزاں کو کہتے ہیں جیسے ربیع موسم بہار کو کہا جاتا ہے۔خریف بول کر پورا سال مراد لیا جاتا ہے جیسے گردن بول کر پورا جسم مراد لیتے ہیں یعنی جز کے لفظ سے،نام سے کل کو تعبیر کرتے ہیں۔
Flag Counter