Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
78 - 4047
حدیث نمبر 78
روایت ہے حضرت ابن عباس  رضی اللہ عنہما سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ میں نے جنت میں جھانکا  ۱؎ تو وہاں کے عام باشندے فقیر لوگ دیکھے ۲؎ اور میں نے دوزخ میں جھانکا تو وہاں کے اکثر باشندے عورتیں دیکھیں ۳؎(مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ یہ واقعہ جسمانی معراج کا نہیں کہ اس شب تو حضور انور جنت میں تشریف لے گئے تھے وہاں کی سیر فرمائی تھی یہ خواب کا واقعہ معلوم ہوتا ہے۔

۲؎ کیونکہ حضرات انبیاء کرام کی اطاعت کرنے والے اکثر فقراء ہی رہے،آج بھی دیکھ لو کہ علماء حفاظ وقت پڑنے پر غازی شہیداکثر غریب لوگ ہی ہوتے ہیں،اب بھی مسجدیں،دینی مدرسے غریبوں کے دم سے آباد ہیں،امیروں کے لیے کالج،سینما،کھیل تماشے ہیں فرمان پاک بالکل درست ہے۔

۳؎  اس کی وجہ ابھی بیان کردی گئی کہ عورتیں ناشکری بے صبری زیادہ ہیں عورت بگڑ کر سارے گھر کو بگاڑ دیتی ہے اور سنبھل کر سارے گھر کو سنبھال لیتی ہے،بچہ کا پہلا مدرسہ ماں کی گود ہے۔جنت دوزخ کا یہ داخلہ بعد قیامت ہوگا مگر حضور کی نگاہ شریف نے اسے ملاحظہ فرمالیا ۔ہمارے خواب و خیال سے بھی زیادہ تیز حضور کی نگاہ شریف ہے،ہم خواب و خیال سے اگلی آئندہ چیزیں دیکھ لیتے ہیں ۔
Flag Counter