Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
76 - 4047
حدیث نمبر 76
روایت ہے حضرت مصعب ابن سعد سے  ۱؎ فرماتے ہیں کہ حضرت سعد نے سمجھا کہ ا نہیں اپنے سے نیچوں پر بزرگی ہے ۲؎ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اپنے کمزوروں کی برکت سے ہی مدد کیے جاتے ہو اور روزی دیئے جاتے ہو ۳؎(بخاری)
شرح
۱؎ آپ مصعب ابن سعد ابن ابی وقاص ہیں،تابعی ہیں،اپنے والد اور حضرت علی ،ابن عمر ،طلحہ سے ملاقات ہے رضی اللہ تعالٰی عنہم، ۱۰۳ھ؁   ایک سو تین میں وفات ہوئی۔(اشعہ،مرقات)

۲؎ حضرت سعد ابن ابی وقاص مالدار بھی تھے ا ور بڑے سخی بہادر بھی،ایک بار ان کے دل میں خیال آیا کہ میں فلاں فقیر مہاجر صحابی سے افضل ہوں آپ نے منہ سے کچھ نہ کہا تھا تب حضور انور نے یہ فرمایا اللہ تعالٰی نے حضور کو دلوں کے خطرات پر مطلع فرمایا ہے آپ کا یہ خیال بطور شکر ہوگا نہ کہ بطور فخر مگر چونکہ یہ تصور کہ میں بہادری اور سخاوت میں فلاں سے افضل ہوں آپ کی شان کے لائق نہ تھا اس لیے یہ ارشاد ہوا۔

۳؎ یعنی اے سعد تمہاری سخاوت تو دولت سے ہے اور شجاعت طاقت و قوت سے مگر دولت،قوت،فتح فقراء کی برکت سے وہ تم حضرات کے لیے وسیلہ عظمٰی ہیں اس سے توسل ثابت ہوا۔یہاں مرقات میں فرمایاکہ فقراء مسلمین بندوں کے لیے قطب اور اوطار ہیں جیسے خیمہ میخوں اور قطب چوب سے قائم ہے ایسے ہی دنیا ان لوگوں سے قائم ہے۔فقراء کی برکت سے بندوں کو رزق ملتا ہے،ان کے طفیل بارشیں ہوتی ہیں،غرضیکہ اللہ تعالٰی کی نعمتیں ملنے کا ذریعہ یہ لوگ ہیں۔(مرقات)
Flag Counter