Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
70 - 4047
حدیث نمبر 70
روایت ہے حضرت عائشہ سے فرماتی ہیں کہ ہمارا ایک پردہ تھا جس میں چڑیوں کی تصویریں تھیں  ۱؎ تو رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ ہٹادو اسے۲؎ کہ جب میں اسے دیکھتا ہوں تو مجھے دنیا یاد آتی ہے ۳؎
شرح
۱؎ یا تو اس وقت تک تصویر حرام نہ ہوئی تھی یا وہ تصویریں بہت چھوٹی تھیں جو دور سے نظر نہ آتی تھیں اس لیے ہٹائی نہ گئیں لہذا اس حدیث پر یہ اعتراض نہیں کہ جاندار کی تصویر رکھنا تو حرام ہے پھر حضرت عائشہ صدیقہ کے پردہ میں کیوں تھیں۔

۲؎ یعنی اس جگہ سے منتقل کردو ہمارے سامنے نہ رکھو اور جگہ رکھو ہٹا دو،یہ  نہ فرمایا مٹادو،اس وجہ سے جو ابھی عرض کی گئی کہ یا تو اس وقت تصویریں حرام نہ ہوئی تھیں،یا بہت چھوٹی تھیں ایسی چھوٹی تصویریں اب بھی جائز ہیں۔(لمعات)

۳؎ یعنی ایسے نقشِیں پردے امیروں کے ہاں ہوتے ہیں جس سے ان کی امیری ظاہر ہوتی ہے،یہ پردہ دیکھ کر ہم کو دولت مندی یاد آتی ہے اس لیے یہ میرے سامنے سے ہٹا دیا جاوے،رب تعالٰی فرماتاہے :"وَ لَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡکَ اِلٰی مَا مَتَّعْنَا بِہٖۤ اَزْوٰجًا مِّنْہُمْ زَہۡرَۃَ الْحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا"یہ فرمان عالی اس آیت کریمہ پر عمل ہے۔خلاصہ یہ کہ ہمارے گھر میں تکلف شان کی چیز یں نہ رہیں۔
Flag Counter