Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
69 - 4047
حدیث نمبر 69
روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے کہ اعمال آئیں گے  ۱؎ تو نماز آئے گی کہے گی یارب میں نماز ہوں فرمائے گا تو خیر پر ہے،پھر صدقہ آئے گا کہے گا یارب میں صدقہ ہوں فرمائے گا تو بھی خیر پر ہے    ،پھر روزےآئیں گے  عرض کریں گے  یارب ہم روزے ہیں ۲؎ تو فرمائے گا تم خیر پر ہو ،پھر باقی نیک اعمال بھی اسی طرح آئیں گے ۳؎ رب تعالٰی فرمائے گا کہ تم خیر پر ہو ۴؎ پھر اسلام آئے گا ۵؎ تو عرض کرے گا یارب تو سلام ہے ۶؎ اور میں اسلام ہوں ۷؎ تو رب تعالٰی فرمائے گا کہ تو بھلائی پر ہے آج تیری وجہ سے میں پکڑوں گا اور تیرے ذریعہ سے دوں گا ۸؎ اللہ  تعالٰی نے اپنی کتاب میں فرمایا کہ جو کوئی اسلام کے سوا کوئی دین تلاش کرے گا اس سے ہرگز قبول نہ کیا جاوے گا اور وہ آخرت میں نقصان والوں سے ہیں ۹؎
شرح
۱؎ یعنی قیامت کے دن انسان کے نیک و بد اعمال اس کے ساتھ بارگاہِ الٰہی میں پیش ہوں گے۔نیک اعمال تو شفاعت کرنے کے لیے اور برے اعمال شکایت کرنے اور اس کے خلاف گواہی دینے کے لیے،وہاں اعمال کا جسم بھی ہوگا اور شکل بھی،یہ بات کریں گے بھی اور سنیں گے بھی۔

۲؎ ان اعمال کا یہ عرض کرنا اپنے عاملین کی شفاعت کی تمہید ہے۔عرض کریں گے خدایا تو نے قرآن مجید میں،تیرے محبوب صلی اللہ  علیہ وسلم نے اپنی تعلیمات میں ہمارے بڑے فضائل بیان فرمائے ہیں فلاں فلاں بندہ ہمارا پابند تھا اسے بخش دے۔

۳؎ حج عمرہ،جہاد،طلب علم،اچھے اخلاق وغیرہ سب ہی بارگاہِ الٰہی میں پیش ہوں گے اور یہ ہی عرض کریں گے اسی ترتیب پرآگے پیچھے۔

۴؎ یعنی اے نیک عملو تم بھی خیر ہو تمہارے عاملین بھی خیر۔

۵؎ ظاہر یہ ہے کہ یہاں اسلام سے مراد دین محمدی ہے یعنی اصطلاحی اسلام ممکن ہے کہ سارے ہی سچے عقیدے مراد ہوں تب تمام انبیاء کرام کے دین اس میں داخل ہیں۔

۶؎ اسلام پہلے حمد  الٰہی کرے گا شفاعت کی تمہید کے لیے جیسے ہمارے حضور صلی اللہ  علیہ وسلم شفاعت کے لیے اولًا  سجدہ اور سجدہ میں حمد الٰہی کریں گے۔سلام کے معنی سلامت رکھنے والا یعنی مولا تو اپنے بندوں کو سلامتی و امن بخشنے والا ہے۔

۷؎ یعنی میرا کام ہے تیرے بندوں کو تیرے حضور سجدہ کرادینا تیرا مطیع بنادینا۔اسلام کے معنی سر بسجود ہونا،مطیع و فرمانبردار بننا، رب تعالٰی فرماتاہے :"فَلَمَّاۤ اَسْلَمَا وَ تَلَّہٗ لِلْجَبِیۡنِ"۔مطلب یہ ہے کہ تیرا کام ہے بندوں کو امان دینا میرا کام ہے تیرے بندوں کو تیری امان میں لانا۔سبحان اللہ! کیسی پاکیزہ سفارش و شفاعت ہے خیر الکلام ما قل و دل اچھا کلام وہ ہے جو مختصر ہو مگر جامع ہو۔

۸؎ یہ ہے رب تعالٰی کی طرف سے قبول شفاعت یعنی میری پکڑ اور میری معافی صرف تیرے ذریعہ سے ہے جو تیرا ہے وہ میرا ہے جو تیرا نہیں وہ میرا نہیں،مدار نجات صرف تو ہے تیرے بغیر کوئی عبادت قبول نہیں،تیرے ہوتے ہوئے کوئی دائمی دوزخی نہیں ۔

۹؎  یہ آیت کریمہ اس فرمان عالی کی تائید ہے کہ بغیر اسلام کے کوئی عمل قبول نہیں۔اس آیت کریمہ میں اشارۃً فرمایا گیا کہ جو اسلام پر فوت ہوا اگرچہ کیسا ہی گنہگار ہو مگر وہ خسارہ والوں سے نہیں اس کی بخشش یقینی ہے خواہ اول سے معافی ہو کر یا کچھ سزا پا کر ہو دائمی دوزخ صرف کفار کے لیے ہے۔(مرقات)لہذا انسان کوشش بھی کرے اور دعا بھی کہ موت اسلام پر آوے۔
Flag Counter