Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
68 - 4047
حدیث نمبر 68
روایت ہے حضرت مالک  رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں مجھے خبر پہنچی ہے کہ لقمان حکیم سے پوچھا گیا  ۱؎ کہ اس بزرگی تک آپ کو کس چیز نے پہنچایا جو ہم دیکھ رہے ہیں فرمایا کہ بات کی سچائی اور امانت کی ادائیگی اور بے کار باتوں کو چھوڑ دینے سے ۲؎ (مؤطا)
شرح
۱؎ یعنی دینی اور دنیاوی فضائل تمہیں کن اچھے اعمال کی بدولت نصیب ہوئے،اﷲ تعالٰی کو آپ کی کون سی ادا پسند آ گئی جس سے آپ کو یہ رتبے مل گئے۔ خیال رہے کہ نبوت تو خاص عطا ربانی ہے یہ کسی عمل کا نتیجہ نہیں مگر ولایت قرب  الٰہی کسبی بھی ہوتی ہے کہ کبھی اپنے اعمال سے ملتی ہے،کبھی محض وہبی عطا ء ربانی۔اگر حضرت لقمان نبی ہیں تو یہ سوال نبوت کے متعلق نہیں دیگر مراتب کے متعلق ہے اور اگر آپ نبی نہیں تب تو کوئی سوال ہی نہیں۔

۲؎ جو چیز ہم کو دین یا دنیا میں نفع نہ دے اس کے پیچھے نہ پڑو اس کی تحقیقات نہ کرو،یہ بہت سی آفتوں بہت سے گناہوں سے انسان کو بچالیتا ہے یہ بہترین عمل ہے۔مثل مشہور ہے کہ جس گاؤں جانا نہ ہو اس کے راستہ کی تحقیق کرنا بیکا ر ہے۔
Flag Counter