۱؎ یعنی اگر یہ چار نعمتیں تجھے خدا عطا فرمادے مگر دنیا تیرے پاس زیادہ نہ ہو تو تو پرواہ نہ کر کہ وہ نعمتیں دنیا و مافیہا سے افضل ہیں بلکہ دنیا کی زیادتی کبھی ان نعمتوں کو نقصان بھی دیتی ہے لہذا اس صورت میں دنیا کی کمی ہی اچھی ہے۔
۲؎ جسے یہ توفیق مل جاوے ان شاء اﷲ تعالٰی وہ دنیا میں کسی کا محتاج نہیں رہتا،اچھی عادت والا ان شاءاللہ بہت عزت پاتا ہے۔ جو اپنے حلق کو حرام کمائی سے اور زبان کو حرام بات سے محفوظ رکھے ان شاء اﷲ تعالٰی وہ بندہ مقبول الدعا ہوتا ہے،جو رب تعالٰی سے مانگتا ہے پالیتا ہے،تجربہ ہے اللہ تعالٰی نصیب کرے۔صدق مقال اکل حلال عبادات کی اصل ہے ۔