۱؎ یہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا اپنا قول ہے جو حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان عالی کے بالکل مطابق ہے۔اسے کہتے ہیں توارد یعنی دنیا اور آخرت دونوں ہی حرکت میں ہیں مگر دنیا جارہی ہے آخرت آرہی ہے،دنیا جا کر نہ آئے گی آخرت آکر نہ جائے گی۔
۲؎ اس کے معنی اور مطلب ابھی پہلے عرض کیے گئے تم دنیا کے نہ بنو بلکہ دنیا تمہاری بنے،جو اﷲ کا ہوجاتا ہے دنیا اس کی ہوجاتی ہے۔
۳؎ اس کے معنی ابھی عرض کیے گئے کہ دنیا میں رب تعالٰی نہ تو ایمان کا حساب لیتا ہے نہ اعمال کا۔بعد موت کوئی شخص جزا والا عمل نہیں کرسکے گا اگرچہ بعض مقبول بندے قبر میں نماز و تلاوت کرتے ہیں مگر اس پر جزا نہیں اسی لیے زندے انہیں ثواب بخشتے ہیں کہ زندگی کے اعمال کا ثواب ہے ،اب وہ ثواب خواہ عامل ہی رکھے یا کسی کو بخش دے اسے اختیار ہے۔