Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
57 - 4047
حدیث نمبر 57
روایت ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے وہ رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم سے راوی فرمایا دنیا اس کا گھر ہے جس کا کوئی گھر نہ ہو ۱؎ اور اس کا مال ہے جس کا کوئی مال نہ ہو ۲؎ اور اس کے لیے وہ جمع کرتا ہے جس میں عقل نہ ہو ۳؎ (احمد،بیہقی شعب الایمان)
شرح
۱؎ یہاں دار سے مراد عیش و عشرت کا گھر ہے یعنی دنیا کو عیش کی جگہ وہ ہی سمجھتا ہے جس کے مقدر میں آخرت کا عیش نہ ہو ورنہ مؤمن دنیا کو عمل کی جگہ اور رہنے کی منزل سمجھتا ہے کہ جتنی زندگی ہے اس میں کچھ کرلویہ پھر نہ ملے گی۔(مرقات)

۲؎ مال سے مراد حرام ذریعہ سے کمایا ہوا اور حرام جگہ خرچ کیا ہوا مال ہے۔یہ مال حقیقت میں مال نہیں نرا وبال ہے یعنی دنیاوی حرام مال کو وہ مال سمجھتا ہے جس کے نصیب میں حلال مال نہیں تم ایسے نہ بنو،مؤمن اس مال کو راہِ خدا عزوجل میں خرچ کرکے آخرت سنبھالتا ہے۔

۳؎ یعنی غافل آدمی دنیاوی عیش و آرام کے لیے مال جمع کرتا ہے اور مؤمن آخرت کے لیے جمع کرتا ہے،غافل بے وقوف ہے ا ور مؤمن عاقل ہے۔
Flag Counter