Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
51 - 4047
حدیث نمبر 51
روایت ہے حضرت انس سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے کہ کیا کوئی ایسا ہے جو پانی پر چلے اور اس کے پاؤں نہ بھیگیں ۱؎ لوگوں نے عرض کیا نہیں یارسول اللہ فرمایا یوں ہی دنیا دار گناہوں سے محفوظ نہیں رہتا ۲؎ ان دونوں حدیثوں کو بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا۔
شرح
۱؎ نہایت نفیس تشبیہ ہے کہ یہ  ناممکن ہے کہ انسان پانی میں چلے اور اس کے پاؤں نہ بھیگیں،پاؤں تو ضرو ربھگیں گے۔

۲؎ یہاں دنیا دار سے مراد دل میں دنیا کی محبت رکھنے والا ہے۔محبت دنیا تمام گناہوں کی جڑ ہے یا دنیا سے مراد وہ دنیا ہے جو انسان کو اللہ  تعالٰی سے غافل کردے ۔دنیا صفر ہے آخرت عدد،اگر صفر اکیلا ہو بغیر عدد کے تو خالی ہے اگر عدد سے مل جاوے تو اسے دس گناہ کردیتا ہے۔ابوجہل کی دنیا گناہوں کی  جڑ تھی اور آخرت سے الگ۔حضرت سلیمان و عثمان غنی کی دنیا دین کے ساتھ تھی لہذا نیکیوں کی جڑ تھی۔اللہ  تعالٰی ابوجہل و قارون کی دولت سے ہر مسلمان کو بچائے حضرت عثمان کے خزانہ سے عطیہ دے۔
Flag Counter