۱؎ سرخ سے مراد عربی ہے، کالے سے مراد عجمی یا سرخ مولٰی ہے،کالا غلام یا سرخ رومی ہے،کالا حبشی یا امیر سرخ،غریب کالایعنی تم ملک مال وغیرہ کی وجہ سے دوسروں پر افضل نہیں ہوسکتے افضلیت کسی اور ہی چیز سے ہے۔
۲؎ سیاہ فام مؤمن ہزارہا سرخ سفید کافروں سے افضل ہے۔سیاہ فام متقی ہزار ہا سرخ سفید بدکاروں سے افضل ہے۔شعر
ہزار خویش کہ بیگانہ از خدا باشد فدائے یک تن بیگانہ کاشنا باشد
رام نام کشٹے بھلے کہ ٹب ٹب ٹبکے جام وادروں کنجن ویھہ کو کہ جس مکھ ناہین رام
یہ کہا جاچکا ہے کہ تقویٰ کے چار درجے ہیں:تقویٰ عامہ یعنی ایمان،تقویٰ خاصہ حرام چیزوں سے بچنا،تقویٰ خاص الخاص مشکوک چیزوں سے بچنا ،تقویٰ خاص الخواص غفلت سے بچنا۔ ہر تقویٰ کو اس پر بزرگی ہے جو اس سے خالی ہو لہذا کافر سے مؤمن افضل، فاسق سے متقی افضل، غافل سے بیدار افضل یہ فرمان عالی بہت ہی وسیع ہے۔