Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
39 - 4047
حدیث نمبر 39
 روایت ہے حضرت ابن عمر سےکہ رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے ایک شخص کو ڈکاریں لیتے سنا ۱؎ تو فرمایا کہ اپنی ڈکاریں کم لیں۲؎ کیونکہ قیامت کے دن لوگوں میں بڑا بھوکا وہ ہوگا جو دنیا میں بہت زیادہ شکم سیر ہونے والا ہو ۳؎ (شرح سنہ)اور ترمذی نے اس کی مثل روایت کی۔
شرح
۱؎ یہ صاحب حضرت وہب ابن عبداﷲ یا وہب ابن ابو جحیفہ سوائی تھے، بہت لمبی لمبی ڈکاریں لے رہے تھے کھانے سے سیر ہو کر آئے تھے۔

۲؎ یعنی تھوڑا کھایا کرو تاکہ ڈکاریں تھوڑی اور چھوٹی آویں اس کے بعد انہوں نے پیٹ بھر کر کھانا نہ کھایا۔

۳؎ یعنی دنیا میں بہت کھانے والے قیامت میں بہت کم اعمال لے کر آئیں گے کیونکہ ان کے وقت کا زیادہ حصہ تو کھانا کھانے ہضم کرنے،ہضم نہ ہونے کی صورت میں علاج معالجہ میں گزرا اعمال کب کرتے۔شیخ سعدی فرماتے ہیں شعر

اندروں از طعام خالی دار		 تادر و نور معرفت بینی

حریص دنیا کے اوقات دو کاموں میں خرچ ہوتے ہیں:دنیا کمانا اور کمائی دنیا کی حفاظت کرتے رہنا،اسے رب کی طرف دھیان کرنے کا وقت بہت کم ملتاہے۔
Flag Counter