Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
37 - 4047
حدیث نمبر 37
روایت ہے حضرت عبید اﷲ ابن محصن سے  ۱؎ فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے کہ جو شخص تم میں سے صبح پائے کہ اس دل میں امن وامان ہو ۲؎ اپنے جسم میں تندرستی،اس کے پاس اس دن کا کھانا ہو تو گویا اس کے لیے دنیا پوری کی پوری جمع کردی گئی ۳؎ (ترمذی)اور فرمایا کہ یہ حدیث غریب ہے۔
شرح
۱؎ آپ صحابی ہیں مگر حضور سے کوئی حدیث سنی نہیں لہذا آپ کی احادیث مرسل ہیں اور صحابی کا ارسال بالاتفاق مقبول ہے۔آپ قبیلہ بنی خطم سے ہیں،اہل مدینہ میں شمار ہیں،بعض لوگوں نے آپ کو تابعی مانا ہے اور تابعی کی مرسل معتبر ہے جمہور کے نزدیک۔

۲؎ سرب سین کے فتحہ یا کسرہ سے ر کے سکون سے بمعنی راستہ،چہرہ،سینہ،دل،نفس،یہاں بمعنی دل ہے یعنی اس کو نہ دشمن کا خوف ہو نہ عذاب  الٰہی کا خطرہ کیونکہ اس کا دشمن کوئی نہ ہو اور اس نے کفریا گناہ نہ کیا ہو۔اہل عرب کہتے ہیں لیس العید لمن لبس الجدید انما العید لمن امن الوعید یعنی عید اس کی نہیں جو نئے کپڑے پہن لے بلکہ عید اس کی ہے جو عذاب سے امن میں ہو۔

۳؎ حذافیر جمع ہے حذفورہ کی بمعنی کنارہ جیسے عصفور کی جمع عصافیر،جمہور کی جمع جماھیر۔لہذا حذافیر کے معنی ہوئے کنارے یعنی جس کو نفسانی امن و عافیت،دل کا چین،بدن کی صحت کچھ تھوڑا سا آج کے گزارہ کا مال میسر ہو تو وہ بادشاہ ہے،اﷲ تعالٰی نے اسے ہر قسم کی نعمت دی ہوئی ہے۔
Flag Counter