Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
25 - 4047
حدیث نمبر 25
 روایت ہے حضرت ابو موسیٰ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے کہ جو دنیا سے محبت کرتا ہے وہ اپنی آخرت کو نقصان پہنچالیتا ہے اور جو اپنی آخرت سے محبت رکھتا ہے وہ اپنی دنیا کو نقصان پہنچالیتا ہے تو باقی کو فنا ہونے والی پر اختیار کرو  ۱؎ (احمد،بیقیں شعب الایمان)
شرح
۱؎ اس فرمان عالی سے معلوم ہوا کہ دنیا و آخرت دونوں کی محبت ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتی دنیا آخرت کی ضد ہے،ہاں دنیا سے محبت کرنا آخرت اور رضا الٰہی کے لیے بہت ہی بہتر ہے۔مال سے محبت،بچوں کی پرورش،عزیزوں کے حقوق ادا کرنے،حج و قربانی اور زکوۃ ادا کرنے کے لیے بہرحال اچھا ہے۔امام غزالی رحمۃ اللہ  علیہ فرماتے ہیں علم عقل و ایمان کا ادنی درجہ یہ ہے کہ انسان جان لے کہ دنیا فانی ہے اور آخرت باقی رہنے والی،اس کا نتیجہ یہ ہے کہ دنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری کرے دنیا میں منہمک نہ ہوجائے۔(مرقات)
Flag Counter