Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
19 - 4047
حدیث نمبر 19
روایت ہے حضرت جابر سے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ  علیہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی کی عبادت و مشقت کا ذکر ہوا اور دوسرے کے تقویٰ کا ۱؎ تو نبی صلی اللہ  علیہ وسلم نے فرمایا کہ عبادت تقویٰ کے برابر نہیں ہوسکتی یعنی پرہیزگاری کے۲؎ (ترمذی)
شرح
۱؎ تقویٰ سے مراد گناہوں سے بچنا ہے یعنی عرض کیا گیا کہ فلاں شخص نفلی عبادات بہت کرتا ہے مگر گناہوں میں احتیاط کم کرتا ہے اور دوسرا آدمی نوافل کم ادا کرتا ہے مگر گناہوں سے بہت بچتا ہے حتی کہ شبہات سے بھی بھاگتا ہے ان میں افضل کون ہے۔

۲؎ لا تعدل یا تو نہی مخاطب ہے یا نفی مؤنث غائب یعنی نوافل کو تقویٰ کے برابر نہ کرو یا نوافل تقویٰ کے برابر نہیں ہوسکتے۔ خیال رہے کہ تقویٰ کے تین درجے ہیں:تقویٰ عوام محرمات شرعیہ سے بچنا،تقویٰ خواص کا یعنی شبہات سے بچنا اور تقویٰ خاص الخاص کا بقدر ضرورت حلال چیزیں رکھنا زیادہ سے بچنا،یہ آخری تقویٰ حضرات انبیاء شہد اء صالحین کا ہے۔(مرقات)
Flag Counter